Dr Saif Qazi


ٹھاني تھي دل ميں، اب نہ مليں گے کسي سے ہم
(مومن خان مومنؔ)

ٹھاني تھي دل ميں، اب نہ مليں گے کسي سے ہم
پر کيا کريں کہ ہو گئے ناچار جي سے ہم

ہم سے نہ بولو تم، اسے کيا کہتے ہيں بھلا؟
انصاف کيجے، پوچھتے ہيں آپ ہي سے ہم

کيا گل کھلے گا ديکھيے ہے فصل ِ گل تو دور
اور سوئے دشت بھاگتے ہيں کچھ ابھي سے ہم

کيا دل کو لے گيا کوئي بيگانہ آشنا
کيوں اپنے جي کو لگتے ہيں کچھ اجنبي سے ہم

0 Responses

ایک تبصرہ شائع کریں